نہ ہوں گے ہم تو یہ رنگ گلستاں کون دیکھے گا
نہ ہوں گے ہم تو یہ رنگ گلستاں کون دیکھے گا
بہاروں سے ہی تخریب بہاراں کون دیکھے گا
سر محشر جفاؤں کی شکایت بر محل لیکن
پھر ان معصوم نظروں کو پشیماں کون دیکھے گا
بجا ہے لالہ و گل کی تباہی کا تصور بھی
مگر یہ منظر محشر بداماں کون دیکھے گا
مجھے تسلیم ہے قید قفس سے موت بہتر ہے
نشیمن پر ہجوم برق و باراں کون دیکھے گا
حسیں تعبیر مستقبل سہی اس کی مگر انورؔ
نئے فتنوں کا اب خواب پریشاں کون دیکھے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.