Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ ابتدائے جنوں ہے نہ انتہائے جنوں

سہیل کاکوروی

نہ ابتدائے جنوں ہے نہ انتہائے جنوں

سہیل کاکوروی

MORE BYسہیل کاکوروی

    نہ ابتدائے جنوں ہے نہ انتہائے جنوں

    بس ایک فتنہ ہے کہیے جسے ادائے جنوں

    وہ گل کی طرح سے ہنستا ہے میری حالت پر

    ارادہ اب ہے کوئی اور گل کھلائے جنوں

    کمال یہ ہے خرد بھی تلاش کرتی ہے

    برائے سجدۂ تعظیم نقش پائے جنوں

    یہ اپنی اپنی طبیعت ہے کیا کیا جائے

    تمہیں رلائے جنوں اور مجھے ہنسائے جنوں

    وجود عاشق و معشوق سے جہاں روشن

    وہ نور وصل ہے جس سے کی جگمگائے جنوں

    اثر یہ ہوتا ہے سورج بھی جاگ اٹھا ہے

    کہ چھیڑ کرتی ہے غنچوں سے جب صبائے جنوں

    وہ مجھ سے مرتبۂ عشق میں بلند رہے

    خدا کرے وہ چلا جائے ماورائے جنوں

    جو تجھ کو چھوتا ہے انمول ہو ہی جاتا ہے

    ترے وجود میں ہے یار کیمیائے جنوں

    سہیلؔ اس کو بھی ہے اعتراف جذبۂ شوق

    وہ بن گیا ہے مبارک ہو دل ربائے جنوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے