Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ جانے آج کیوں ان کے لبوں پر میرا نام آیا

بانو طاہرہ سعید

نہ جانے آج کیوں ان کے لبوں پر میرا نام آیا

بانو طاہرہ سعید

MORE BYبانو طاہرہ سعید

    نہ جانے آج کیوں ان کے لبوں پر میرا نام آیا

    یہ کیسا انقلاب آیا سلام آیا پیام آیا

    مری خاموشیاں عنواں بنی ہیں کتنے قصوں کا

    زباں اب کھولنا ہوگی عجب مشکل مقام آیا

    جلائیں خود ہی شمعیں میں نے اور خود ہی بجھا ڈالیں

    کبھی جب یاد مجھ کو میرا خواب نا تمام آیا

    بگاڑے کام دنیا کے چلا افلاک سر کرنے

    بشر کے سر میں بیٹھے بیٹھے کیا سودائے خام آیا

    جوانی کہتے ہیں لغزش ہے لیکن معرفت بھی ہے

    کئی راہیں نکلتی ہیں جہاں سے وہ مقام آیا

    عزیز و اقربا جتنے تھے سب عشرت کے ساتھی تھے

    برا جب وقت آیا طاہرہؔ کوئی نہ کام آیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے