نہ جانے چوٹ کیوں دل پر لگی ہے
نہ جانے چوٹ کیوں دل پر لگی ہے
کلی گلشن میں جب کوئی کھلی ہے
تمہارا نام لے کر ہنس رہی ہے
یہ دنیا اب یہاں تک آ گئی ہے
جلا ہے اس طرح کچھ آشیانہ
جہاں تک دیکھتا ہوں روشنی ہے
مجھی سے میری بربادی کے قصے
یہ دنیا ہائے کتنی اجنبی ہے
نہ جانے اور کیا کیا گل کھلیں گے
بہار اب تو قفس تک آ گئی ہے
جیے جس کے لیے جاں اس پہ دے دی
یہ ہی بس داستان زندگی ہے
مجھے سب جانتے پہچانتے ہیں
مگر تو ہے کہ اب تک اجنبی ہے
تلاطم سے گزر کر جانے والے
کنارے پر بھی کشتی ڈوبتی ہے
جسے سب دشمن جاں کہہ رہے ہیں
تبسمؔ کی اسی سے دوستی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.