نہ جانے دل کہاں رہنے لگا ہے
کئی دن سے بدن سونا پڑا ہے
کسی جنگل میں کیوں جاتا نہیں ہے
ارے یہ پیڑ کیوں تنہا کھڑا ہے
منڈیروں پہ کبوتر ناچتے ہیں
کواڑوں پر سیہ تالا پڑا ہے
کوئی تو گھر کی شمعوں کو جلائے
دریچوں میں اندھیرا ہو چلا ہے
یہ دیواریں بھی اب گرنے لگی ہیں
یہاں بھی وقت کا سایا پڑا ہے
چلا چل دیکھ ڈس جائے نہ تجھ کو
ترے پیچھے ترا سایا لگا ہے
صنوبر کی گھنی شاخوں پہ علویؔ
پرندوں کا عجب میلا لگا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.