Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ جانے کب سے میں گرد سفر کی قید میں تھا

رونق رضا

نہ جانے کب سے میں گرد سفر کی قید میں تھا

رونق رضا

MORE BYرونق رضا

    نہ جانے کب سے میں گرد سفر کی قید میں تھا

    کہ سنگ میل تھا اور رہگزر کی قید میں تھا

    دکھائی دیتا تھا مختار دست و بازو سے

    مگر وہ شخص کسی بے ہنر کی قید میں تھا

    میں خواب خواب تھا ہر جشن آرزو کا اسیر

    کھلی جو آنکھ تو اپنے ہی گھر کی قید میں تھا

    کھلی فضائیں ملیں جب تو اے ہوائے چمن

    میں بے بضاعتیٔ بال و پر کی قید میں تھا

    میں خوش ہوں یوں کہ ابھی تک تری نظر میں نہیں

    وہ اشک خوں جو مری چشم تر کی قید میں تھا

    نہ کر سکا کسی منزل کا احترام کہ میں

    جنون شوق کا مارا سفر کی قید میں تھا

    میں اڑ رہا تھا فضاؤں کی وسعتوں میں مگر

    مرا وجود ابھی بام و در کی قید میں تھا

    کیا تھا رات تصور میں جس نے قصد فرار

    وہ صبح پا بہ گرفتہ سحر کی قید میں تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے