نہ جانے کیسے مرا آج اس نے نام لیا
نہ جانے کیسے مرا آج اس نے نام لیا
تمام عمر نہ جس نے مرا سلام لیا
وہ کر کے وعدہ زمانہ ہوا نہیں آیا
نہ جانے کس غلطی کا یہ انتقام لیا
نگاہیں ملتے ہی اس شوخ کی نگاہوں سے
ہر ایک شخص نے دل اپنا تھام تھام لیا
جو کام تیغ و سناں سے بھی ہو نہیں سکتا
نگاہ ناز سے اس شوخ نے وہ کام لیا
شب فراق کی بے چینیوں میں اے دانشؔ
سکون دل کے لیے میں نے آج جام لیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.