Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ جانے کون ہے دیکھا ہوا سا لگتا ہے

مہر چند کوثر

نہ جانے کون ہے دیکھا ہوا سا لگتا ہے

مہر چند کوثر

MORE BYمہر چند کوثر

    نہ جانے کون ہے دیکھا ہوا سا لگتا ہے

    اک اجنبی ہے مگر آشنا سا لگتا ہے

    تضاد صورت و سیرت پہ اب یقیں آیا

    وہ بے وفا ہے مگر باوفا سا لگتا ہے

    گراں نہ گزرا تھا ایسا یہ انتظار کبھی

    اب ایک لمحہ بھی صبر آزما سا لگتا ہے

    انہیں امید ہو تعمیل کی تو کیوں کر ہو

    کہ ان کا حکم ہی کچھ التجا سا لگتا ہے

    یہ پھول سادہ و بے رنگ ہی سہی لیکن

    تمہارے جوڑے میں کیا خوش نما سا لگتا ہے

    وہ بھائی بھائی ہیں رہتے ہیں ایک ہی گھر میں

    مگر دیوں میں بڑا فاصلہ سا لگتا ہے

    وہ تم وہ میں وہ لب جو وہ رات اور وہ چاند

    یہ ایک خواب ہی کتنا بھلا سا لگتا ہے

    نہ مجھ میں وصف نہ خوبی نہ کچھ ہنر پھر بھی

    تمام شہر مرا ہم نوا سا لگتا ہے

    یہ آج شہر میں کیا بات ہو گئی کوثرؔ

    جسے بھی دیکھیے سہما ہوا سا لگتا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے