Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ جانے کون ہے کیا ہے کہاں سے آیا ہے

سید احمد شمیم

نہ جانے کون ہے کیا ہے کہاں سے آیا ہے

سید احمد شمیم

MORE BYسید احمد شمیم

    نہ جانے کون ہے کیا ہے کہاں سے آیا ہے

    وہ میرا عین ہے یا خواب ہے یا دھوکا ہے

    نہ دیکھ وقت یوں مجھ کو یہ تیرا چہرہ ہے

    جو شخص مجھ میں چھپا ہے وہ کتنا سادہ ہے

    ہوا کے گھنگھرو ہیں ساکت تھکی تھکی ہے شام

    اداسیوں کا ہر اک سمت جال پھیلا ہے

    فضا میں اڑتے پرندوں نے پر سمیٹ لئے

    نزول شام ہے اور راستہ اکیلا ہے

    تمام کھیل ہوا دن ڈھلا چلو اب گھر

    نہ جانے مجھ میں اترتا یہ درد کیسا ہے

    سیاہ رات کا پنچھی ہے پنکھ پھیلائے

    مگر دلوں میں بہت دور تک اجالا ہے

    اسے بھی ساتھ نہ موج بلا تو لے جانا

    یہیں پہ میرے سکوں کا جزیرہ ڈوبا ہے

    گزشتہ زخموں کے ٹانکے مسکتے جاتے ہیں

    کسی نے دور بہت دور سے پکارا ہے

    شمیمؔ بیتی رتوں کی ہے چاندنی پھیلی

    فصیل شب سے خیالوں کا چاند ابھرا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے