نہ جانے کون سا رشتہ ہے مجھ سے ناتا ہے
نہ جانے کون سا رشتہ ہے مجھ سے ناتا ہے
مری غزل کو وہ تنہائیوں میں گاتا ہے
دریچے میں نے مقفل تو کر لئے لیکن
وہ خوشبوؤں کی طرح گھر میں آتا جاتا ہے
میں اس کے واسطے مشکل سا اک سبق ٹھہرا
وہ مجھ کو یاد تو کرتا ہے بھول جاتا ہے
وہ ایک لمس کہ اب تک نہ بھول پایا میں
نہ جانے کیسے کسی کو کوئی بھلاتا ہے
نسیمؔ جس سے تعلق تھا چند لمحوں کا
وہ بن کے یاد گزشتہ مجھے ستاتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.