نہ جانے کون سی غفلت میں ہوں میں
نہ جانے کون سی غفلت میں ہوں میں
عجب سے درد کی شدت میں ہوں میں
چلو پھر کل ملوں گا یار تم سے
ابھی تو عشق کی میت میں ہوں میں
دکھا تھا خواب میں روتا ہوا دل
کہوں کیا اب تلک دہشت میں ہوں میں
مجھے تم ڈھونڈھتے پھرتے کہاں ہو
تمہارے پیار کی لذت میں ہوں میں
ہمیں بچھڑے تو اک عرصہ ہوا پر
سنا ہے آج تک عادت میں ہوں میں
کسی جادو یا ٹونے کا اثر ہے
سنو کچھ روز سے دقت میں ہوں میں
تمہیں کچھ میتؔ سے کہنا ہے شاید
چلے آؤ ابھی فرصت میں ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.