Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ جانے کیوں وہی جینا حرام کرتے ہیں

محمد رضا حیدری

نہ جانے کیوں وہی جینا حرام کرتے ہیں

محمد رضا حیدری

MORE BYمحمد رضا حیدری

    نہ جانے کیوں وہی جینا حرام کرتے ہیں

    کہ جن کا دل سے بہت احترام کرتے ہیں

    تمہارا ذکر کسی بات میں اگر آئے

    ہم ہاتھ جوڑ کے قصہ تمام کرتے ہیں

    ہمیں ہے اس لیے اردو زبان سے الفت

    ہم اس زبان میں رب سے کلام کرتے ہیں

    ہمارا مرتبہ صحرائے عشق میں یہ ہے

    جناب قیس بھی جھک کر سلام کرتے ہیں

    کئی ہیں لوگ جو جیتے ہیں کام کی خاطر

    کئی ہیں لوگ جو جینے کو کام کرتے ہیں

    خدا گواہ ہے پستی میں رہنے والوں پر

    بڑا ہی ظلم یہ عالی مقام کرتے ہیں

    رضاؔ وہ غم بھی ہمیں ٹھیک سے نہیں دیتا

    ہم اپنی ساری خوشی جس کے نام کرتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے