Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ جانے وعدے کا کیوں اعتبار اب بھی ہے

ضبط سیتاپوری

نہ جانے وعدے کا کیوں اعتبار اب بھی ہے

ضبط سیتاپوری

MORE BYضبط سیتاپوری

    نہ جانے وعدے کا کیوں اعتبار اب بھی ہے

    گزر گئی ہے شب اور انتظار اب بھی ہے

    کہو تو کہنے کو کہہ دیں کہ شاد ہے دنیا

    جو بے قرار تھا وہ بے قرار اب بھی ہے

    غرض کے دوست تھے جتنے وہ اٹھ گئے لیکن

    تمہارے در پہ یہی جاں نثار اب بھی ہے

    خزاں ہے یا کوئی روٹھی ہوئی بہار ہے یہ

    نہیں جو گل تو گلستاں میں خار اب بھی ہے

    ادھر تو جامہ دری کر رہے ہیں دیوانے

    ادھر وہ کہتے ہیں دامن میں تار اب بھی ہے

    ہماری خاک ابھی تک ہے کوئے جاناں میں

    مزار گو نہیں لیکن غبار اب بھی ہے

    خزاں خزاں ہے بہاروں میں بھی سکون نہیں

    جو خار تھا مرے دل میں وہ خار اب بھی ہے

    بہار جاتے ہی گو سب بدل گئے نقشے

    مری نظر میں وہ جان بہار اب بھی ہے

    یہ کہہ رہے ہیں زمانے کے دیکھنے والے

    دلوں میں جیسا تھا پہلے غبار اب بھی ہے

    بدل گیا ہو زمانہ ہمیں نہیں معلوم

    وہ تھا شعار جو اپنا شعار اب بھی ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے