نہ جلووں کی کثرت میں بہکیں نگاہیں
نہ جلووں کی کثرت میں بہکیں نگاہیں
کہ ہیں ہر قدم پر تری جلوہ گاہیں
پڑیں جب سے دل پر تمہاری نگاہیں
کھلیں زندگی کی نئی شاہ راہیں
اس انداز سے وہ چھپے جا رہے ہیں
مگر اور کچھ کہہ رہی ہیں نگاہیں
یہ دل تھا کہ آہوں پہ اترا رہا تھا
ہنسی میں اڑا لے گیا کوئی آہیں
نہ آس اپنے بس میں نہ یاس اپنے بس میں
وہ آنا بھی چاہیں نہ آنا بھی چاہیں
ذہینؔ اپنے ہست و عدم سے یہ پوچھیں
اگر ہیں تو کیا ہیں نہیں ہیں تو کیا ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.