نہ جن کو آج کے غم ہیں نہ کل کے اندیشے
نہ جن کو آج کے غم ہیں نہ کل کے اندیشے
اس آب و گل میں ملیں گے تمہیں کہاں ایسے
جو سایہ دار شجر تھے وہ صرف دار ہوئے
دکھائی دیتے نہیں دور دور تک سائے
بچاؤ دہر کو قہر آفریں ہواؤں سے
یہی ہوائیں ہیں طوفاں سے کیل کے جھونکے
یہ دل کا زخم دنوں تک نہ مندمل ہوگا
اگر نکالا گیا خار درد نشتر سے
صلیب وقت دکھا کر ڈرائیے نہ شمیمؔ
اسی صلیب پہ ہر بار ہم چڑھائے گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.