نہ کمال ہوں نہ جمال ہوں تجھے علم ہو کہ نہ علم ہو
نہ کمال ہوں نہ جمال ہوں تجھے علم ہو کہ نہ علم ہو
افتخار احمد علوی کاکوری
MORE BYافتخار احمد علوی کاکوری
نہ کمال ہوں نہ جمال ہوں تجھے علم ہو کہ نہ علم ہو
تری محویت کا مآل ہوں تجھے علم ہو کہ نہ علم ہو
تجھے کیوں ملال عروج ہے مری عظمتوں سے ہے خوف کیا
ترا عکس ماضی و حال ہوں تجھے علم ہو کہ نہ علم ہو
ستم آشنا رہا عمر بھر جو قلم کی زد میں نہ آ سکا
وہ جواب دور زوال ہوں تجھے علم ہو کہ نہ علم ہو
مرے دم سے ہیں تری شہرتیں ترا حسن مجھ سے ہے جلوہ گر
میں رضائے رب جلال ہوں تجھے علم ہو کہ نہ علم ہو
ترا لطف شاہد لم یزل تری ذات وجہ سکون دل
میں اسیر لطف جمال ہوں تجھے علم ہو کہ نہ علم ہو
تو سواد غم نہ سمجھ اسے کہ وقار تیرا اسی سے ہے
رخ گل پہ دانۂ خال ہوں تجھے علم ہو کہ نہ علم ہو
جو شکار دور خزاں رہی جسے بخت بھی نہ اٹھا سکا
وہ بریدہ شاخ نہال ہوں تجھے علم ہو کہ نہ علم ہو
علویؔ شعور کی داد دے تو نہ پا سکا مری گرد بھی
میں سراپا حسن خیال ہوں تجھے علم ہو کہ نہ علم ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.