نہ کر حیات کا اتنا گناہ گار مجھے
مری نجات کے پتھر ذرا پکار مجھے
فقط حفاظت زخم دل و نظر کے سوا
نہ آیا راس کوئی اور کاروبار مجھے
بنا ہوا تھا گریباں جنوں پسندوں کا
کیا ہے شوخ بہاروں نے تارتار مجھے
مرے وجود مرے پیار میرے غم کے سوا
نہیں ہے اور کسی شے کا اعتبار مجھے
وہ اک جلن جسے کہتے ہیں فکر و فن وصفیؔ
اس اک جلن کا ہے صدیوں سے انتظار مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.