نہ کر تو اے دل مجبور آہ زیر لبی
نہ کر تو اے دل مجبور آہ زیر لبی
نہ ٹوٹ جائے کہیں یہ سکوت نیم شبی
یہ کاوش غم پنہاں ہے عشق کا حاصل
روا نہیں تری فرقت میں آرزو طلبی
خدا کرے یہیں رک جائے گردش دوراں
ہے راز دار محبت سکوت نیم شبی
کہاں ہوا ہے تو شکوہ گزار محرومی
جہاں ہے سانس بھی لینا کمال بے ادبی
نمود حسن ہے گویا سراب کا عالم
یہ کائنات ہے ہنگامہ ہائے بوالعجبی
دکھا رہا ہوں نشیب و فراز عالم کے
مگر یہ دل ہے کہ ہے محو انتہا طلبی
مجھے بھی فخر ہے اس سلسلے میں اے ثاقبؔ
خدا کا شکر کہ ہوں ہاشمی و مطلبی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.