نہ کرب ہجر نہ کیفیت وصال میں ہوں
نہ کرب ہجر نہ کیفیت وصال میں ہوں
مجھے نہ چھیڑئیے اب میں عجیب حال میں ہوں
تمام رنگ عبارت میں سوز جاں سے مرے
میں حسن ذات ہوں اور منزل جمال میں ہوں
مرا وجود ضرورت ہے ہر زمانے کی
میں روشنی کی طرح ذہن ماہ و سال میں ہوں
ابھی وسیلۂ اظہار ڈھونڈھتی ہے نگاہ
ابھی سوال کہاں حسرت سوال میں ہوں
مجھے نہ دیکھ مری ذات سے الگ کر کے
میں جو بھی کچھ ہوں فقط اپنے خد و خال میں ہوں
میں جی رہا ہوں یہ میرا کمال ہے حشریؔ
میں اپنے عہد کی تہذیب کے زوال میں ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.