Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ کشتیاں ہیں نہ ساحل ہے اور نہ دریا ہے

ملکہ نسیم

نہ کشتیاں ہیں نہ ساحل ہے اور نہ دریا ہے

ملکہ نسیم

MORE BYملکہ نسیم

    نہ کشتیاں ہیں نہ ساحل ہے اور نہ دریا ہے

    مگر بھنور میں ہوں یہ بھی عجب تماشا ہے

    ہزاروں مسئلے پرکھوں کا قرض فاقہ کشی

    خود اپنے آپ میں ہر شخص اک قبیلہ ہے

    اب اس کی سادہ دلی اس سے بڑھ کے کیا ہوگی

    چراغ لا کے ہواؤں کی زد پہ رکھتا ہے

    پتا میں اپنا یہاں کس سے پوچھنے جاؤں

    اک اجنبی ہے جو پہچان میری ٹھہرا ہے

    ملا ہے ٹوٹ کے جب بھی ملی ہوں میں تنہا

    وہ محفلوں میں مگر فاصلے بھی رکھتا ہے

    اسے عزیز ہیں معصوم قہقہے گھر کے

    تو کیوں وہ رات گئے لوٹ کے گھر آتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے