Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ خلوت راس آتی ہے نہ ہم محفل میں رہتے ہیں

ناصر مصباحی

نہ خلوت راس آتی ہے نہ ہم محفل میں رہتے ہیں

ناصر مصباحی

MORE BYناصر مصباحی

    نہ خلوت راس آتی ہے نہ ہم محفل میں رہتے ہیں

    یہ آخر کون چھپ چھپ کر ہمارے دل میں رہتے ہیں

    گھٹن بے تابیاں آٹھوں پہر کی بے دلی آہیں

    لگا کر تم سے دل ہم کس قدر مشکل میں رہتے ہیں

    ہمارے ہم نشینوں میں تمہیں ہو رونق محفل

    یہ باقی قمقمے ہیں زینت محفل میں رہتے ہیں

    یہ شہر حسن ہے اہل جنوں کی بات رہنے دو

    یہاں تو سادہ دل بھی نرغۂ قاتل میں رہتے ہیں

    جنوں چاک گریباں سر پہ باندھے خون اگلتا ہے

    مغیلانان لیلائی پڑے محمل میں رہتے ہیں

    جو پلکوں تک چلے آتے ہیں لیکن بہہ نہیں پاتے

    وہ آنسو درد کے سانچے میں ڈھل کر دل میں رہتے ہیں

    حریف موج دریا سب ہیں لیکن دیکھنا یہ ہے

    بھنور میں کتنے کتنے گوشۂ ساحل میں رہتے ہیں

    مہ تاباں ہیں ہم تابندگی رگ رگ میں ہے پھر بھی

    ستاروں کی نکلتی ڈوبتی جھلمل میں رہتے ہیں

    یہاں جادو بیاں کہتے ہیں اہل حرف کو ناصرؔ

    ہنر والے ہمیشہ جہد لا حاصل میں رہتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے