نہ کھل کر دشمنی کا وہ کبھی اظہار کرتا ہے
نہ کھل کر دشمنی کا وہ کبھی اظہار کرتا ہے
بڑا کم ظرف ہے چھپ کر ہمیشہ وار کرتا ہے
کہاں رغبت رہی ہے آج بچوں کو کھلونوں سے
یہ وہ طبقہ ہے جو اب چاقوؤں سے پیار کرتا ہے
کبھی کوئی بھی غم اس شخص پر غالب نہیں آتا
وہ کیسا شخص ہے محرومیوں سے پیار کرتا ہے
کبھی تو اس کی باتوں سے گماں ہوتا ہے پھولوں کا
کبھی نشتر چبھو کر وہ جگر کے پار کرتا ہے
جو دعویٰ کرتا رہتا ہے مسیحائی کا ہر لمحہ
تعصب کی کھڑی احزنؔ وہی دیوار کرتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.