نہ خواہش ہے گدائی کی نہ ہے ارمان شاہی کا
نہ خواہش ہے گدائی کی نہ ہے ارمان شاہی کا
الٰہی عشق دے بندے کو محبوب الٰہی کا
اگر رکھے ترے کوچے کی سرحد سے قدم باہر
گماں پھر خضر پر لے جائیں ہم گم کردہ راہی کا
یہاں تو داغ خوں دامن سے دھویا تو نے اے حامل
وہاں اک دن کھلے گا گل ہماری بے گناہی کا
بہت عاشق تو مقتول نگاہ و غمزہ ہیں لیکن
یہ تیرا نیم جاں بسمل ہے تیری کم نگاہی کا
غلامی خسروؔ دہلی کی ہے معروفؔ فخر اپنا
کہ ہم عاشق ہے ہم معشوق محبوب الٰہی کا
- Intikhab-e-Sukhan,Volume-001
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.