نہ کی جفاؤں میں اس نے کوئی کسر پھر بھی
نہ کی جفاؤں میں اس نے کوئی کسر پھر بھی
لگے ہوئے تھے امیدوں کو میری پر پھر بھی
تمہاری یاد سے وابستہ ہے حیات مری
کسی کا یوں تو ہوا کون عمر بھر پھر بھی
تم اپنے گرد فصیلیں بنا کے بیٹھے ہو
ہوا تو ہوگا مری یاد کا گزر پھر بھی
چراغ آنکھوں کے ویران ہوتے جاتے ہیں
تمہاری راہ سے اٹھتی نہیں نظر پھر بھی
تمام روپ لیے چاندنی چلی آئی
ہمارا دل رہا تاریک ایک گھر پھر بھی
نہ روشنی ہے کوئی اور نہ راستے معلوم
چلے ہیں آج ترے ساتھ بے خطر پھر بھی
تمام عمر دیا میں نے اپنا خون جگر
ملا نہ مجھ کو کوئی سایۂ شجر پھر بھی
بہت تھی چاہ دل ناتواں رک جائے
طویل ہوتا گیا عمر کا سفر پھر بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.