نہ کسی جن سے نہ حیوان سے ڈر لگتا ہے
نہ کسی جن سے نہ حیوان سے ڈر لگتا ہے
آج کے دور میں انسان سے ڈر لگتا ہے
روز مرنے کی خبر آتی ہے رب کے گھر سے
اب تو مسجد کے ہر اعلان سے ڈر لگتا ہے
اے خدایا مری آنکھوں کو سمندر کر دے
شہر والوں کو بیابان سے ڈر لگتا ہے
ہم کو اللہ کے بندوں سے کوئی خوف نہیں
ہم کو کافر سے مسلمان سے ڈر لگتا ہے
مطمئن ہوں کہ مرا ساتھ نبھاؤ گے مگر
دور ہو جانے کے امکان سے ڈر لگتا ہے
پھر نہ رشتہ کوئی آیا ہو جواں بیٹی کا
گھر میں آتے ہوئے مہمان سے ڈر لگتا ہے
مجھ کو آزاد کرو مجھ کو بکھرنا ہے رضاؔ
میں وہ گل ہوں جسے گلدان سے ڈر لگتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.