Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ کوئی بات کہنی ہے نہ کوئی کام کرنا ہے

ظفر اقبال

نہ کوئی بات کہنی ہے نہ کوئی کام کرنا ہے

ظفر اقبال

MORE BYظفر اقبال

    نہ کوئی بات کہنی ہے نہ کوئی کام کرنا ہے

    اور اس کے بعد کافی دیر تک آرام کرنا ہے

    اس آغاز محبت ہی میں پورے ہو گئے ہم تو

    اسے اب اور کیا شرمندۂ انجام کرنا ہے

    بہت بے سود ہے لیکن ابھی کچھ اور دن مجھ کو

    سواد صبح میں رہ کر شمار شام کرنا ہے

    نشاں دینا ہے میں نے کچھ غبار آلود سمتوں کا

    کوئی کافی پرانا راز طشت از بام کرنا ہے

    بدی کے طور پر کرنی ہے نیکی بھی محبت میں

    کہ جو بھی کام کرنا ہے وہ بے ہنگام کرنا ہے

    ابھی تو کار خیر اتنا پڑا ہے سامنے میرے

    ابھی تو میں نے ہر خاص آدمی کو عام کرنا ہے

    کوئی بدلہ چکانا ہے وفا کے نام پر اس سے

    مسافت کے لیے اٹھنا ہے اور بسرام کرنا ہے

    کمائی عمر بھر کی ہے یہی اک جائداد اپنی

    سو یہ خواب تماشا اب کسی کے نام کرنا ہے

    اک آغاز سفر ہے اے ظفرؔ یہ پختہ کاری بھی

    ابھی تو میں نے اپنی پختگی کو خام کرنا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے