Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ کوئی دین ہوتا ہے نہ کوئی ذات ہوتی ہے

گلشن بریلوی

نہ کوئی دین ہوتا ہے نہ کوئی ذات ہوتی ہے

گلشن بریلوی

MORE BYگلشن بریلوی

    نہ کوئی دین ہوتا ہے نہ کوئی ذات ہوتی ہے

    محبت کرنے والوں کی نرالی بات ہوتی ہے

    بساط زیست پر ہم چال چلتے ہیں قرینے سے

    ذرا سی چوک ہو جائے تو بازی مات ہوتی ہے

    حقارت کی نظر سے دیکھتے ہیں لوگ محفل میں

    غریبوں کی بھلا دنیا میں کیا اوقات ہوتی ہے

    بزرگوں کی دعائیں ہیں جو سر جھکنے نہیں دیتیں

    خوشی اور غم وگرنہ کس کے بس کی بات ہوتی ہے

    اور ان سے یہ معمہ آج تک حل ہو نہیں پایا

    کہ دن آتا ہے پہلے یا کہ پہلے رات ہوتی ہے

    کسی نے سچ کہا ہے اک تماشا گاہ ہے دنیا

    کھلونوں کی مگر چابی خدا کے ہات ہوتی ہے

    خزاں کا دور ہو یا وہ بہاروں کا زمانہ ہو

    کوئی موسم ہو اے گلشنؔ ہماری بات ہوتی ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 581)
    • Author : Aziz Nabeel
    • مطبع : Edarah Dastavez (2013-14)
    • اشاعت : 2013-14

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے