Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ کوئی عشق رہا اور نہ محبت ہے تمہیں

محور سرسوی

نہ کوئی عشق رہا اور نہ محبت ہے تمہیں

محور سرسوی

MORE BYمحور سرسوی

    نہ کوئی عشق رہا اور نہ محبت ہے تمہیں

    صاف ظاہر ہے کہ اب مجھ سے عداوت ہے تمہیں

    مسئلہ حل نہیں ہوگا کبھی خاموشی سے

    لب کو جنبش دو اگر کوئی شکایت ہے تمہیں

    میں تمہیں چھوڑ کے جاؤں یہ نہیں ہو سکتا

    تم مجھے چھوڑنا چاہو تو اجازت ہے تمہیں

    مسکراتے ہوئے چہرے پہ اداسی کیسی

    کیا مری جان مرے ساتھ اذیت ہے تمہیں

    تم کسی ایک کے رہتے نہیں سکے کی طرح

    وقت کے ساتھ بدل جانے کی عادت ہے تمہیں

    یوں تماشا نہ کرو ترک تعلق کر لو

    اتنی پیاری اگر اجداد کی عزت ہے تمہیں

    کھیلتے رہتے ہو معصوم دلوں سے اکثر

    کھیلنا دل سے کوئی شوق نہیں لت ہے تمہیں

    زندگی رنگ سے بے رنگ نظر آئے گی

    تتلیاں قید نہ کرنا یہ نصیحت ہے تمہیں

    مے ہوئی ختم تو ساقی نے کہا حضرت قیس

    اشک پی لیجئے گر پیاس کی شدت ہے تمہیں

    میری تنہائی مجھے دیکھ کے فرماتی ہے

    میرے ہوتے ہوئے اور کس کی ضرورت ہے تمہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے