نہ کوئی خواہش نہ کوئی حسرت نہ کوئی رنج و ملال مجھ کو
نہ کوئی خواہش نہ کوئی حسرت نہ کوئی رنج و ملال مجھ کو
نصرت عتیق گورکھپور
MORE BYنصرت عتیق گورکھپور
نہ کوئی خواہش نہ کوئی حسرت نہ کوئی رنج و ملال مجھ کو
رلا رہا ہے کئی دنوں سے نہ جانے کس کا خیال مجھ کو
یہ کس نے نیندیں چرائیں میری یہ کس نے میرا سکون چھینا
یہ کون ہے جو کہ کر رہا ہے ذرا ذرا پائمال مجھ کو
مرے تصور کی چاندنی میں تمہارا چہرہ چمک رہا ہے
نہ گل کا چرچا کرے کوئی اب نہ چاند کی دے مثال مجھ کو
مرا تجھے گر خیال ہے کچھ مرے دکھوں کا ملال ہے کچھ
بکھر نہ جاؤں میں ٹوٹ کر کے خدارا آ کے سنبھال مجھ کو
ابھر رہی ہوں غموں سے نصرتؔ ملی ہے ایسی مجھے مسرت
کوئی بتا دے یہ حاسدوں سے ابھی نہیں ہے زوال مجھ کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.