نہ کچھ کہنا نہ سننا برسر پیکار ہو جانا
نہ کچھ کہنا نہ سننا برسر پیکار ہو جانا
قیامت ہے نگاہوں کا تری تلوار ہو جانا
کلیجے کٹ گئے سب دیکھنے والوں کے سینوں میں
کسے معلوم تھا انگڑائی کا تلوار ہو جانا
تری ترچھی نظر نے یہ ہنر بھی خوب سیکھا ہے
کھنچے تو تیر ہو جانا چلے تلوار ہو جانا
فریب حسن کا ادنیٰ سا اک یہ بھی کرشمہ ہے
نظر انداز ہو کر تیر کا تلوار ہو جانا
تری نیچی نظر بھی کیا نظر ہے اک قیامت ہے
کبھی ناوک کبھی خنجر کبھی تلوار ہو جانا
نرالا ہی طریقہ ہے ہمارے قتل کرنے کا
کنکھیوں سے کسی کا دیکھنا تلوار ہو جانا
کسی کی بے رخی بھی نازؔ حشر انگیز ہوتی ہے
پلٹتے ہی نگاہ ناز کا تلوار ہو جانا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.