Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ کچھ تکرار تم کو ہے نہ کچھ شکوہ ہمارا ہے

میر کلو عرش

نہ کچھ تکرار تم کو ہے نہ کچھ شکوہ ہمارا ہے

میر کلو عرش

MORE BYمیر کلو عرش

    نہ کچھ تکرار تم کو ہے نہ کچھ شکوہ ہمارا ہے

    یہ دل کیا چیز ہے اب جان تک دینا گوارا ہے

    دم رفتار اٹھا فتنے قیامت کا اشارہ ہے

    ترا منہ دیکھنا خورشید محشر کو نظارا ہے

    وہ مہ رو اے فلک پھرتا ہے ہر شب میری آنکھوں میں

    تصور نے مرے غم خانے میں اک چاند تارا ہے

    سر بالیں نہ پایا تجھ کو اے عیسیٰ تو گھبرا کر

    شب فرقت میں عزرائیل کو ہم نے پکارا ہے

    فلک قاتل ہے تیغ ماہ نو کے زخم ہیں تن پر

    شفق ہے خوں ہمارا چاندنی نے ہم کو مارا ہے

    بجا ہے تجھ سے اے بت خلق کو دعویٰ محبت کا

    خدا واحد ہے پر ہر شخص کہتا ہے ہمارا ہے

    میں ہوں اے ہم صفیر بلبل زار اس گلستاں کا

    جو ٹھیکے میں ہے صیادوں کے گلچیں کا اجارا ہے

    نہ پوچھو حال کچھ دل کی لگی کا مجھ جلے تن کی

    جہنم جس کو کہتے ہیں وہ اس کا اک شرارا ہے

    سیہ کاری ہی میں نے عمر بھر کی تیرہ بختی سے

    ترا حال سیہ کیا میری قسمت کا ستارہ ہے

    مجھے بھی پار اترنا ہے ڈبو کر کشتیٔ تن کو

    کنارا گور کا گر بحر الفت کا کنارا ہے

    گرا ہوں کیا جدائی میں بہ زور ناتوانی سے

    نہ طاقت آہ کرنے کی نہ اف کرنے کا یارا ہے

    نکلتا ہے مرا دم مجمع یاراں ہے بالیں پر

    نہ منہ سے بات ہوتی ہے نہ آنکھوں سے اشارہ ہے

    فروغ خال روئے آتشیں پر ہو نہیں ممکن

    کہیں خورشید کے بھی سامنے چمکا ستارہ ہے

    بنایا دانۂ انگور کا کنٹھا ہے مستی میں

    چمن میں بہر مے خواری کیا جب استخارا ہے

    کسی صورت مری بخشش نہیں اے عرشؔ ہے ممکن

    پیمبر کا وسیلہ ابر رحمت کا سہارا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے