Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ کیوں تیر نظر گزرے جگر سے

میر مہدی مجروح

نہ کیوں تیر نظر گزرے جگر سے

میر مہدی مجروح

MORE BYمیر مہدی مجروح

    نہ کیوں تیر نظر گزرے جگر سے

    کہیں یہ وار رکتے ہیں سپر سے

    کسی سے عشق اپنا کیا چھپائیں

    محبت ٹپکی پڑتی ہے نظر سے

    ہوئی ہے ان کے مشتاقوں سے رہ بند

    وہ میرے گھر بھلا آئیں کدھر سے

    بھلا دل کا کہاں ملنا کہ ان کی

    نظر بھی تو نہیں ملتی نظر سے

    مجھے دیوار حیرت نے بنایا

    گیا ہے جھانک کر یہ کون در سے

    کبھی ٹوٹیں کبھی صیاد کاٹے

    غرض اڑنا نہیں ہے بال و پر سے

    کہاں کی پیروی جب قصد یہ ہو

    کہ آگے بڑھ کے چلیے راہ بر سے

    نہ کھولیں گے تو یہ ٹوٹے گا آخر

    کہ میں ٹکرا رہا ہوں سر کو در سے

    لڑائی کا نہ میں توڑوں گا پھر تار

    ذرا سی چھیڑ ہو جائے ادھر سے

    اگر جاتی ہے جاں ملتا ہے جاناں

    ہمیں تو نفع افزوں ہے ضرر سے

    رہا دل میں نہ ہرگز تیر اس کا

    ہمیں کھٹکا یہی تھا پیشتر سے

    سوائے شر نہ کچھ دیکھا عدو سے

    خدا محفوظ رکھے اس بشر سے

    ہوا گو پائمال غیر مجروحؔ

    نہ سرکا یار کے پر رہ گزر سے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے