نہ لطیف شام کی جستجو نہ حسیں سحر کی تلاش ہے
نہ لطیف شام کی جستجو نہ حسیں سحر کی تلاش ہے
جو نظر نظر کو نواز دے مجھے اس نظر کی تلاش ہے
مرے ہم سفر تجھے کیا خبر یہ نظر نظر کی تلاش ہے
مری راہبر کو ہے جستجو تجھے راہبر کی تلاش ہے
جو اجل کو جانے حیات نو جو حیات نو کو اجل کہے
مجھے رہ گزار حیات میں اسی ہم سفر کی تلاش ہے
نہ ہو فرق دیر و حرم جہاں نہ ہو اپنا اپنا صنم جہاں
اسی رہ گزر کی تلاش تھی اسی رہ گزر کی تلاش ہے
جو بس ایک پہلی نگاہ میں مرے دل کا راز سمجھ سکے
مجھے ابتدائے حیات سے اسی دیدہ ور کی تلاش ہے
مرے ذوق درد کا حوصلہ سر بزم کہتا ہے برملا
وہ عزیزؔ کیف سے دور ہے جسے چارہ گر کی تلاش ہے
- کتاب : Mehraab (Pg. 119)
- Author : Aziiz vaarsii
- مطبع : Maktaba Nida-e-ittiihaad (1976)
- اشاعت : 1976
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.