نہ مال و زر ہے نہ ساغر نہ بادہ رکھتے ہیں
نہ مال و زر ہے نہ ساغر نہ بادہ رکھتے ہیں
ہو کوئی حال مگر دل کشادہ رکھتے ہیں
ملے ہیں رنج بہت پھر بھی ہیں امید سے کم
ہم اس جہاں سے توقع زیادہ رکھتے ہیں
بڑھائے ہاتھ کوئی دوست ہو کہ دشمن ہو
ہم اہل عشق ہیں دامن کشادہ رکھتے ہیں
ہمارے عشق میں رنگ ہوس کو دخل نہیں
مزاج عشق ازل ہی سے سادہ رکھتے ہیں
غم جہاں سے کبھی کم ہوئی نہ مستیٔ زیست
ہنوز نشۂ ہستی زیادہ رکھتے ہیں
نہ تنگ دل ہیں نہ کم حوصلہ نہ تنگ نظر
دل و نگاہ ہمیشہ کشادہ رکھتے ہیں
پیامؔ زیست پہ مٹنا انہیں کو آتا ہے
جو زندگی سے محبت زیادہ رکھتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.