نہ مانا میرا کہنا دل گیا کیوں داد خواہی کو
نہ مانا میرا کہنا دل گیا کیوں داد خواہی کو
سزا دیتے ہیں واں مجرم بنا کر بے گناہی کو
ہماری بے کسی نے چھان ڈالا ہے جہاں سارا
سوا تیرے ٹھکانا ہی نہیں ہے بے پناہی کو
قیامت میں وہ مجھ کو دیکھ کر کہتے ہیں غیروں سے
خدا کی شان ہے عاشق چلے ہیں داد خواہی کو
اڑائی خاک اس کی خوب جا کر کوہ و صحرا میں
دل وحشی نے کیا الٹے دیے چکر تباہی کو
اجڑ جائے گا جس دن کارخانہ بادہ خواروں کا
بہت روئے گا ساقی کشتیٔ مے کی تباہی کو
برا ہو رشک کا رہبر سمجھ کر دل سے جو پوچھا
عدم کا راستہ بتلا دیا گم گشتہ راہی کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.