نہ میں ہی تنہا تھا نہ میری رہ گزر تنہا
نہ میں ہی تنہا تھا نہ میری رہ گزر تنہا
شریک راہ رہے تم مگر سفر تنہا
حصار رنگ سے باہر سبھی نکل آئے
الجھ کے رہ گئی اک میری ہی نظر تنہا
بہت قریب ہے کہ تم سے گفتگو بھی ہو
دیار فکر میں آتے رہے اگر تنہا
حروف ہی کی طرح ٹوٹتے بکھرتے رہے
کتاب پڑھتے رہے ہم جو رات بھر تنہا
عجیب طرز رہائش ہے اے اسدؔ اس کی
بہت دنوں سے مرے ساتھ ہے مگر تنہا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.