نہ میں نے موت کو سمجھا نہ زندگانی کو
نہ میں نے موت کو سمجھا نہ زندگانی کو
کس آئنے میں اتاروں تری جوانی کو
بڑی شدید تمنا ہے زندگانی کی
کبھی قریب سے دیکھا ہے زندگانی کو
بہت دنوں سے کوئی حادثہ نہیں گزرا
ترس رہا ہے قلم دیر سے روانی کو
جگر کے داغ کسی گھاٹ پر نہیں دھوئے
بہت سنبھال کے رکھا تری نشانی کو
فلک کے ظلم زمانے کے حادثے عشرتؔ
نکل پڑے ہیں مرے گھر کی پاسبانی کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.