نہ میں سمجھا نہ آپ آئے کہیں سے
نہ میں سمجھا نہ آپ آئے کہیں سے
پسینہ پوچھیے اپنی جبیں سے
چلی آتی ہے ہونٹوں پر شکایت
ندامت ٹپکی پڑتی ہے جبیں سے
اگر سچ ہے حسینوں میں تلون
تو ہے امید وصل ان کی نہیں سے
کہاں کی دل لگی کیسی محبت
مجھے اک لاگ ہے جان حزیں سے
ادھر لاؤ ذرا دست حنائی
پکڑ دیں چور دل کا ہم یہیں سے
جنوں میں اس غضب کی خاک اڑائی
بنایا آسماں ہم نے زمیں سے
وہاں عاشق کشی ہے عین ایماں
انہیں کیا بحث انورؔ کفر و دیں سے
- کتاب : غزل اس نے چھیڑی (Pg. 128)
- Author : فرحت احساس
- مطبع : ریختہ بکس بی۔37،سیکٹر۔1،نوئیڈا (2017)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.