Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ مصلحت نہ تکلف نہ انکسار کا ہے

معصوم انصاری

نہ مصلحت نہ تکلف نہ انکسار کا ہے

معصوم انصاری

MORE BYمعصوم انصاری

    نہ مصلحت نہ تکلف نہ انکسار کا ہے

    سوال ٹوٹتے رشتوں کے اعتبار کا ہے

    اٹھا لے ہاتھ میں پتھر اگر سنے کوئی

    عجیب حال مرے ذہن کی پکار کا ہے

    حد نگاہ سے آگے بھی منزلیں ہیں بہت

    مرا ارادہ غم ذات سے فرار کا ہے

    سبھی چلے گئے گھر چھوڑ کر تو کیا ہوگا

    بچائے شہر کو یہ کام شہریار کا ہے

    ذرا ہٹے تو پڑھوں میں بھی وقت کا چہرہ

    نظر کے سامنے پردہ ابھی غبار کا ہے

    فروغ کیسے ملا نفرتوں کو جب کہ یہاں

    ہر ایک آدمی امیدوار پیار کا ہے

    عجیب چیز ہے یہ عرصۂ تمنا بھی

    جسے بھی دیکھیے قیدی اسی حصار کا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے