نہ مہر و ماہ نہ انجم کے درمیان میں ہے
نہ مہر و ماہ نہ انجم کے درمیان میں ہے
جواب تیرا زمیں پر نہ آسمان میں ہے
لگا رہے ہیں مضامین نو کے ہم انبار
ہماری فکر کا طائر ابھی اڑان میں ہے
وفا خلوص و محبت شرافت و تہذیب
اثاثہ اب یہی باقی مرے مکان میں ہے
ترا نشانہ کوئی بھی خطا نہیں ہوتا
طلسم کون سا آخر تری کمان میں ہے
یہ اور بات کہ ایماں سے دل ہوئے خالی
مگر اثر وہی سجدے میں اور اذان میں ہے
مخالفین طرفدار ہو گئے تیرے
نہ جانے کون سا جادو تری زبان میں ہے
پرانے وقتوں کی باتیں نہ کیجیے ہم سے
کہاں وہ جذبۂ ایثار خاندان میں ہے
لب خموش سے کہتا ہے علم کا ہے پنجہ
خدا کی فوج کی عظمت اسی نشان میں ہے
وہاں پہ کوششیں مریخ پر پہنچنے کی
یہاں بشر ابھی مصروف فکر نان میں ہے
سنا ہے قصۂ غم جس نے رویا ہے پیہم
عجیب درد کششؔ تیری داستان میں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.