Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ میری بات ہی سمجھا نہ میرا مدعا سمجھا

انوارالحق احمر لکھنوی

نہ میری بات ہی سمجھا نہ میرا مدعا سمجھا

انوارالحق احمر لکھنوی

MORE BYانوارالحق احمر لکھنوی

    نہ میری بات ہی سمجھا نہ میرا مدعا سمجھا

    سنا قصہ مگر کیا جانے اس ظالم نے کیا سمجھا

    سفینہ پار اس کا ہو گیا بحر محبت سے

    ہر اک موج تلاطم خیز کو جو ناخدا سمجھا

    یہ الہڑ پن ہے ظالم کا کہ ہے یہ بے رخی اس کی

    ابھی تک مدعا میرا نہ وہ جان وفا سمجھا

    نہ جنت کی تمنا ہے نہ اس کو حور کا لالچ

    غلط مطلب ارے نادان تو نے شیخ کا سمجھا

    فراق یار میں بھی نیند سی کچھ آ گئی مجھ کو

    شب غم یہ سکوں پا کر کرم بے درد کا سمجھا

    طبیعت ہی تو ہے ظالم نے مطلب میری باتوں کا

    بھلا چاہا بھلا سمجھا برا چاہا برا سمجھا

    دوبارہ کوچۂ محبوب میں جانے کی زحمت کر

    پیام عشق بالتفصیل ان کو اے صبا سمجھا

    جسے دیکھو وہ ٹھکرا کر گزر جاتا ہے تربت کو

    نہ دنیا نے شہیدان وفا کا مرتبہ سمجھا

    حقیقت میں یہ کعبہ ہے جہاں کرتا ہوں میں سجدے

    یہ تیری بھول ہے زاہد جو اس کو بت کدہ سمجھا

    بت کافر کے محفل میں اچانک چڑھ گئے تیور

    ہمارے عرض مقصد کو خدا جانے وہ کیا سمجھا

    کٹاتا ہے گلا ہنس ہنس کے اس کے اک اشارے پر

    اسی کو بے مروت نے ہمیشہ بے وفا سمجھا

    ہزاروں قافلے لوٹے ہیں جس نے راہ الفت کے

    دل معصوم نے احمرؔ اسی کو رہنما سمجھا

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے