نہ مل سکا تری لہروں میں بھی قرار مجھے
نہ مل سکا تری لہروں میں بھی قرار مجھے
سمندر اپنی تہوں میں ذرا اتار مجھے
ہوا کے پاؤں کی آہٹ گلاب کی چیخیں
سنی ہیں میں نے عدالت ذرا پکار مجھے
میں بار بار ترے واسطے بکھر جاؤں
تو بار بار مرے آئینے سنوار مجھے
فلک کو توڑ دوں میں اپنی آہ سے لیکن
زمین والوں سے بے انتہا ہے پیار مجھے
اک اس کی ذات سے جب میرا اعتبار اٹھا
تو پھر کسی پہ بھی آیا نہ اعتبار مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.