نہ محتسب سے یہ مجھ کو غرض نہ مست سے کام
نہ محتسب سے یہ مجھ کو غرض نہ مست سے کام
مجھے تو لینا ہے ساقی کے آج دست سے کام
صنم تو میری پرستش کی قدر تب جانے
کہ جب پڑے تجھے کافر خدا پرست سے کام
میں گوشہ گیر ہوا سیر کر نشیب و فراز
رہا نہ میرے قدم کو بلند و پست سے کام
رکھے ہے شیشہ مرا سنگ ساتھ ربط قدیم
کہ آٹھ پہر مرے دل کو ہے شکست سے کام
جسے مساوی ہے ماضی و حال و مستقبل
اسے رہا نہیں آئندہ بود و ہست سے کام
میں کفر و دیں سے گزر کر ہوا ہوں لا مذہب
خدا پرست سے مطلب نہ بت پرست سے کام
کسو کو قید کرے ہے کسو کو باندھے ہے
وہ لے ہے اپنے عمل بیچ بند و بست سے کام
دل اس کی زلف کے پیچوں میں حاتمؔ الجھا ہے
رکھے نہیں ہے مرا صید دام و شست سے کام
- کتاب : Diwan Zadah (Pg. 219)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.