نہ مجھ کو چین آوے ہے نہ مجھ کو نیند ہی آوے
نہ مجھ کو چین آوے ہے نہ مجھ کو نیند ہی آوے
سجن کی دے خبر کوئی کوئی تو اس طرف جاوے
ترے ہنسنے پہ دل اپنا تری جانب کھچا جاوے
ترے رونے پہ دل تڑپے عجب سی تشنگی چھاوے
بتاؤں کیا میں لوگوں کو ترے دیکھے سے کیا ہووے
جو تجھ کو دیکھ لے صاحب وہ جنت کا مزہ پاوے
جلن رہتی ہے سینے میں اسے کہہ دو صدا دے دے
کوئی تو یار کے کوچے سے تھوڑی دلبری لاوے
یہ دل کاہے کو تیری یاد میں جل جل کے دھڑکے ہے
یہ کاہے نام لے تیرا یہ کیونکر روگ ہے کھاوے
سجن کی بھولی باتاں سے گماں ہووے ہے کوئل کا
سجن کی بھوری اکھیاں میں پپیہا گیت ہے گاوے
ملن کی بات کرنے پر حیا مکھڑے کو کھا جائے
سمٹتی جائے لاجاں سے دلاں پر برق ہے ڈھاوے
تری سوچاں کی بھنوراں میں کوئی رستہ نہیں ملتا
سفر یہ بوجھ لاگے ہے محبت خون ہے تاوے
تو سنگت ہے بہاروں کی دلاں کے چاند تاروں کی
تو رانی ہے مرے دل کی نہ دل کو اب کوئی بھاوے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.