Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ مجھے ادھر کی تلاش ہے نہ مجھے ادھر کی تلاش ہے

ایمن امرتسری

نہ مجھے ادھر کی تلاش ہے نہ مجھے ادھر کی تلاش ہے

ایمن امرتسری

MORE BYایمن امرتسری

    نہ مجھے ادھر کی تلاش ہے نہ مجھے ادھر کی تلاش ہے

    یہ تلاش سب دل بے خبر دل بے خبر کی تلاش ہے

    ہے ازل سے دل میں مقیم تو تری بھول ہے تری جستجو

    کوئی جستجو ہے یہ جستجو تجھے اپنے گھر کی تلاش ہے

    رہی درمیاں جو دوئی تو کیا جو نظر نہ ایک ہوئی تو کیا

    نہ ہو امتیاز نگاہ میں مجھے اس نظر کی تلاش ہے

    در دیر ہے جو کسی کا در در کعبہ ہے جو کسی کا سر

    جو بہم ہو دونوں کا آستاں مجھے ایسے در کی تلاش ہے

    یہ ہے خود حجاب تری خودی ترا وہم ہے تری گمرہی

    تو خود آپ اپنا ہے رہنما تجھے راہبر کی تلاش ہے

    تو ہے شیخ طالب زاہدی مری دستگیر ہے بے پری

    مری بے پری مرے بال و پر تجھے بال و پر کی تلاش ہے

    جو گلوں کے حسن میں ہے عیاں دل عندلیب میں ہے نہاں

    جو ہے کار گاہ جہاں کی جاں مجھے اس شرر کی تلاش ہے

    جو خزاں میں خفتہ ہیں شورشیں وہیں حشر و نشر بہار ہیں

    یہ وہ راز فطرت غیب ہے جسے دیدہ ور کی تلاش ہے

    یہی ایک راز ہے ہستیٔ گل نو دمیدہ کا اے سحر

    کہ پیام غنچہ کو گل کدے میں پیامبر کی تلاش ہے

    تجھے ہم نشیں ہے اس آب و گل کے طلسم میں غم برہمی

    مجھے اس کے نقش و نگار میں کسی کوزہ گر کی تلاش ہے

    رہے اس کی رحمت عام پر ہی نگاہ ایمنؔ منفعل

    یہی ایک دامن خاص ہے جسے اشک تر کی تلاش ہے

    مأخذ :
    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے