نہ مجھے ادھر کی تلاش ہے نہ مجھے ادھر کی تلاش ہے
نہ مجھے ادھر کی تلاش ہے نہ مجھے ادھر کی تلاش ہے
یہ تلاش سب دل بے خبر دل بے خبر کی تلاش ہے
ہے ازل سے دل میں مقیم تو تری بھول ہے تری جستجو
کوئی جستجو ہے یہ جستجو تجھے اپنے گھر کی تلاش ہے
رہی درمیاں جو دوئی تو کیا جو نظر نہ ایک ہوئی تو کیا
نہ ہو امتیاز نگاہ میں مجھے اس نظر کی تلاش ہے
در دیر ہے جو کسی کا در در کعبہ ہے جو کسی کا سر
جو بہم ہو دونوں کا آستاں مجھے ایسے در کی تلاش ہے
یہ ہے خود حجاب تری خودی ترا وہم ہے تری گمرہی
تو خود آپ اپنا ہے رہنما تجھے راہبر کی تلاش ہے
تو ہے شیخ طالب زاہدی مری دستگیر ہے بے پری
مری بے پری مرے بال و پر تجھے بال و پر کی تلاش ہے
جو گلوں کے حسن میں ہے عیاں دل عندلیب میں ہے نہاں
جو ہے کار گاہ جہاں کی جاں مجھے اس شرر کی تلاش ہے
جو خزاں میں خفتہ ہیں شورشیں وہیں حشر و نشر بہار ہیں
یہ وہ راز فطرت غیب ہے جسے دیدہ ور کی تلاش ہے
یہی ایک راز ہے ہستیٔ گل نو دمیدہ کا اے سحر
کہ پیام غنچہ کو گل کدے میں پیامبر کی تلاش ہے
تجھے ہم نشیں ہے اس آب و گل کے طلسم میں غم برہمی
مجھے اس کے نقش و نگار میں کسی کوزہ گر کی تلاش ہے
رہے اس کی رحمت عام پر ہی نگاہ ایمنؔ منفعل
یہی ایک دامن خاص ہے جسے اشک تر کی تلاش ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.