نہ مجھے روک سکا آپ کا درباں کوئی
نہ مجھے روک سکا آپ کا درباں کوئی
کھینچتا تھا کوئی دامن تو گریباں کوئی
سننے والا نہیں جب حال پریشاں کوئی
تو کہے کس لئے اپنا غم پنہاں کوئی
حسن پر اپنے سر بزم ہے نازاں کوئی
صورت آئنہ ہے دیکھ کے حیراں کوئی
اتش حسن کا رخ پر یہ دھواں ہے جس کو
خط سمجھتا ہے کوئی زلف پریشاں کوئی
شام سے یہ جو سنورتے ہیں تمہارے گیسو
جمع خاطر کوئی ہوگا تو پریشاں کوئی
دیکھ کر عالم وحشت میں مری حیرانی
کوئی خنداں ہے تو انگشت بدنداں کوئی
سوئے در آج یہ کیوں آنکھ لگی ہے صابرؔ
منتظر کس کے ہو کیا آئے گا مہماں کوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.