نہ پاس آتا ہے وہ اور نہ دور جاتا ہے
نہ پاس آتا ہے وہ اور نہ دور جاتا ہے
عجب طرح سے مری تشنگی بڑھاتا ہے
یہ کیسی آگ ہے جس میں کوئی تپش نہ دھواں
یہ کیسا ربط ہے جو فاصلے بڑھاتا ہے
تلاش ہے اسے کھوئے ہوئے اجالوں کی
جو میری راہ میں اکثر دیے جلاتا ہے
سمجھ چکا ہوں میں اس کے دکھوں کا ہر انداز
جو بات بات پہ میری ہنسی اڑاتا ہے
میں پڑھ سکا نہ کبھی جس کے جسم کی تحریر
ہے اس کا عکس جو شعروں میں جھلملاتا ہے
چھپا سکا نہ مہ و سال کا غبار اسے
وہ ایک لمحہ جو ہر لمحہ یاد آتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.