Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ پوچھ اے ہم نشیں ہم کس لیے لاچار بیٹھے ہیں

منظور حسن نامی

نہ پوچھ اے ہم نشیں ہم کس لیے لاچار بیٹھے ہیں

منظور حسن نامی

MORE BYمنظور حسن نامی

    نہ پوچھ اے ہم نشیں ہم کس لیے لاچار بیٹھے ہیں

    متاع جان و ایماں کھو چکے ہیں ہار بیٹھے ہیں

    کسی کے غم میں جان زار سے بیزار بیٹھے ہیں

    اٹھا ہے درد سا پہلو میں ہم لاچار بیٹھے ہیں

    خبر بھی ہے تمہیں افتادگان کوئے الفت کی

    ہزاروں چاہنے والے پس دیوار بیٹھے ہیں

    مسیحا صفح ہستی پہ جنوں کو داغ سمجھا ہے

    وہ تیرے چاہنے والے ترے بیمار بیٹھے ہیں

    نگاہ مست سے اپنی کہو تیار ہو جائے

    کہ دیوانے تمہارے آج پھر ہشیار بیٹھے ہیں

    سزا کیا بارگاہ ناز سے ملتی ہے دیکھیں گے

    گنہ گاران الفت دیر سے تیار بیٹھے ہیں

    نگاہ لطف ساقی دیکھیے اٹھتی ہے کس کس پر

    در مے خانہ پر اب سینکڑوں مے خوار بیٹھے ہیں

    ہوا نامیؔ جو دل رخصت تو امید وفا کس سے

    زمانے میں بھلا ایسے کہیں غم خوار بیٹھے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے