نہ پوچھ دیکھ کے کتنا ملال ہوتا ہے
نہ پوچھ دیکھ کے کتنا ملال ہوتا ہے
جو خواب دیکھنے والوں کا حال ہوتا ہے
لبوں پہ مہر خموشی لگائی جاتی ہے
اور اس کے بعد ہمیں سے سوال ہوتا ہے
جب آئی شام مسافت تو پھر یہ راز کھلا
ذرا سی دیر عروج و زوال ہوتا ہے
ہر ایک شخص کی اپنی ہی ایک دنیا ہے
کہاں کسی کو کسی کا خیال ہوتا ہے
ہر ایک اوج محبت پہ آ نہیں سکتا
کسی کسی میں ہی ایسا کمال ہوتا ہے
رکی ہوئی ہوں اک ایسے سوال پر شبنمؔ
جواب جس کا ہمیشہ محال ہوتا ہے
- کتاب : Musaafat Raigaan Thi (Pg. 62)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.