نہ پوچھ گریۂ خوں کا ترے ہے کیا باعث'' (ردیف .. ث)
نہ پوچھ گریۂ خوں کا ترے ہے کیا باعث''
سبب تو اور نہیں کچھ مگر ترا باعث
اگرچہ شیخ ہے پینا شراب فعل شنیع
پہ کیا کروں کہ کئی دن سے تھی ہوا باعث
دو چند گریہ کی تبرید سے ہوئی تب عشق
زیادتی کا مرض کی ہے یاں دوا باعث
نہ جرم اس کا ہے ثابت نہ کچھ مری تقصیر
خدا ہی جانے کہ رنجش کا کیا ہوا باعث
رہا میں اس سے گرفتہ اک عمر تک لیکن
کیا جو خوب تأمل تو کچھ نہ تھا باعث
طرح اس آب کی جو پیرنے سے ہو درہم
ہوئے ہیں میرے تشتت کے آشنا باعث
کبھو کھلا نہ دم سرد سے یہ دل قائمؔ
اگرچہ کھلنے کا غنچہ کے ہے صبا باعث
- Deewan-e-Qaem Chandpuri (Rekhta Website)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.